Allama Iqbal Poetry, Shayari & Urdu Ghazals
Allama Iqbal Poetry, Shayari & Urdu Ghazals
اب تیرا بھی دور آنے کو ہے اے فقرِ غیّور
کھا گئی روحِ فرنگی کو ہوائے سیم و زر
خردمندوں سے کيا پوچھوں کہ ميری ابتدا کيا ہے
کہ ميں اس فکر ميں رہتا ہوں ، ميری انتہا کيا ہے
اگر ہوتا وہ مجذوب فرنگی اس زمانے ميں
تو اقبال اس کو سمجھاتا مقام کبريا کيا ہے
اللہ سے کرے دُور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کیلئے اُٹھے شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرء تکبیر بھی فتنی
نہیں ہے نا اُمید اقبال اپنی کشت ویراں سے
زرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ نئے صُبح و شام پیدا کر
خُدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
سکوت لالئہ و گُل سے کلام پیدا کر
عشق قاتل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھی
یہ بتا کس سے مُحبت کی جزا مانگے گا
سجدہ خالق کو بھی ابلیس سے یارانہ بھی
حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا
مُجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
مری سرشت میں ہے پاکی و دُرخشانی
تُو اے مُسافر شب خود بن چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغ جگر سے نوران
اللہ سے کرے دُور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کیلئے اُٹھے شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرء تکبیر بھی فتنی
اللہ سے کرے دُور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کیلئے اُٹھے شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرء تکبیر بھی فتنی
اللہ سے کرے دُور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کیلئے اُٹھے شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرء تکبیر بھی فتنی
0 Comments